Urdu Stories
Welcome to Urdu Stories at UrduQuotes.xyz, where we offer a delightful collection of diverse and captivating stories in the rich and expressive Urdu language.
Our dedicated team of talented writers crafts original content, preserving the lyrical beauty of Urdu. From classic folktales to modern fables, our eclectic mix of narratives caters to all tastes. We believe in the power of literature to inspire, entertain, and provoke introspection, fostering a vibrant community of Urdu enthusiasts. Join us on this enchanting literary adventure, where each day brings new wonders and tales to indulge in. Happy reading.
ایک دفعہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش ہونے جا رہے تھے۔ کہ راستے میں ان کی نظر حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی نظر ایک شخص پر پڑی، جو مسلسل روئے جا رہا تھا۔حضرت علی شیر خدا نے اس بندے سے رونے کا سبب پوچھا تو اس نے بتایا کہ میں بہت ہی بڑا گناہ کر بیٹھا ہوں۔ مجھے اللہ تعالی کے عذاب سے ڈر لگتا ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ میں کیا کروں۔آپ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں میری معافی کی سفارش فرما دیں۔ حضرت علی شیر خدا رضی اللہ تعالی عنہ اس شخص کو ساتھ لے کر حضور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں پیش ہوئے۔جب حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے گئے۔ تو حضرت علی زار و قطار رو رہے تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا۔
Maan Ka Intazar
ماں کا انتظار
صائمہ کے ساتھ میری ، بہت ہی خوشگوار یادیں وابستہ ہیں۔ وہ میری پیاری سہیلی تھی اس کا گھر ہمارے گھر سے چند قدم دور تھا۔ اس لئے ملاقات میں آسانی تھی ۔ اس کی ماں کو ہم آنٹی شیریں کہا کرتے تھےوہ واقعی بے حد شیریں گفتار تھیں۔مزید پڑھیں۔
Elephant and Taylor Master
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک درزی اپنی دکان میں بیٹھا کپڑے سی رہا تھا۔ کہ اچانک سے وہاں ایک ہاتھی کا بچہ آگیا۔ اور اچانک اونچا اونچا بولنے لگا۔ درزی نے اس کو ایک روٹی کا ٹکٹر ادیا۔وہ ہاتھی ہمیشہ درزی کی دکان پر آتا تھا۔ ایک دن ہاتھی آیا لیکن درزی نے اس کو روٹی کے بجائے سوئی چبھودی۔ ہاتھی بھاگ گیا۔ اگلے دن ہاتھی پھر آگیا لیکن اس کی سونڈھ کیچڑ سے بھری ہوئی تھی۔ اور اس نے اپنی سونڈھ سے کیچڑ ورزی کے کپڑوں پر پھینک دیا۔ درزی کے سارے کپڑے خراب ہو گئے۔ درزی سر پکڑ کر رونے لگ گیا۔ اس کہانی سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ جیسا کروگے ویسا بھرو گے۔۔
khawahishoon ka cancer
مجھے یاد ہے جب میں تین چار سال کی تھی، تب میں نے ماں کے ساتھ کام پر جانا شروع کیا تھا۔ میں ماں کا ہاتھ بٹانے کی بجائے اس کو تنگ کیا کرتی تھی۔ جب ماں میری رُوں رُوں سے زچ آجاتی تو کبھی مجھے پیار کرتی اور کبھی دو تین تھپڑ رسید کر کے اپنی قسمت کو کوسنے لگتی تھی۔ آہستہ آہستہ شعور آنے لگا تو میں ماں کو تنگ کرنے کی بجائے اُس کا ہاتھ بٹانے لگی۔ اس دوران ماں نے کئی گھر بدلےمزید پڑھیں۔
Dafan kiai huwa khazane ka Mohamma
ایک دفعہ کاذکر ہے، کہ ایک نہایت محنتی کسان جس کا نام رحیم تھا ، ایک ذرعی گاؤں میں رہتا تھا جو کہ پاکستان کے ذرخیز صوبہ پنجاب میں واقع تھا۔رحیم کے چار بیٹے تھے۔ انکے نام تھے اکبر، اصغر، ناصر اور بابر جو کہ چارو ں میں سب سے چھوٹا تھا۔مزیدپڑھیں
بہت عرصہ پہلے، ایک گاؤں میں جو ندی سے زیادہ دور نہیں تھا، ایک مہربان سپاہی دھول بھری گلی سے نیچے جا رہا تھا۔ اس کی حرکت سست تھی کیونکہ وہ سارے دن سے چل رہا تھا۔ اسے ایک اچھا، گرم کھانا کھانے کے علاوہ اور کچھ پسند نہیں تھا۔ جب وہ سڑک کے کنارے ایک عجیب و غریب گھر پر پہنچا تو اس ے اپنے آپ میں سوچا۔مزیدپڑھیں
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جوڑے کے ہاں ایک لڑکا پیدا ہوا جسے وہ غنی کہتے تھے۔
بچہ اپنے والدین کے لیے خلاف توقع تھا، کیونکہ جب وہ پیدا ہوا تو وہ انگوٹھے سے بڑا نہیں تھا
ماں اور باپ دونوں شروع میں بہت پریشان تھے، لیکن پھر انہوں نے خود سوچا،
‘ یہی ہمارے لیے خدا کی دین ہے، اور ایک دن ہمارا بیٹا بڑا مزیدپڑھیں